چاند تو چھپ جاتا ہے دن کے اجالوں میں
میرا چاند کہا گم ہوجاتا ہے چاندنی راتوں میں
زیست کی روشن راہ میں جو ساتھ نہ دے پائے
روشنی کیا دیگا وہ تاریک ساعتوں میں
پیار کو جو سمجھ نہ پائے زخم کھا کر بھی
کیا سمجھ پائے گا مجھ کو اپنی خوشحالی میں
ایفائے عہد تکمیل جو کر نہ پائے
کیسے بن پائے گا ساتھی زندگی میں
چاند جس کو سمجھتا رہا ہر دم جس کو انو
چھپنے والی شے تھی زمیں و آسمانوں میں