جوچاند کی طرح چھپ جاتےہیں بادلوں میں
وہ مسکرائے تو گھڑے پڑتے ہیں گالوں میں
مشرقی خواتین ہمیں انگریز سمجھتی ہیں
انگریز عورتیں شمار کرتی ہیں کالوں میں
نگاہوں کے ایک تیرسےکام تمام کرتےہیں
ہائےرباہم کہاں پھنس گئے ان قاتلوں میں
ہم جس کسی سےدیوانہ وار پیار کرتے ہیں
وہی لوگ ہمیں شمار کرتے ہیں پاگلوں میں
ہمیں تو کئی سالوں سےاس بات کاعلم ہے
انگریز اب سمجھاکہ پروٹین ہوتی ہےدالوں میں
اب تو عورت اورمرد کی پہچان مشکل ہےاصغر
پہلے سی نزاکت نہیں رہی حسن والوں میں