Add Poetry

چاہتا جو بھی ہے وہ کہہ کے گزر جاتا ہے

Poet: نور By: نور, Dadu

چاہتا جو بھی ہے وہ کہہ کے گزر جاتا ہے
دل حساس اس احساس ث مر جاتا ہے

ذہن میں بات بزرگوں کی تبھی بیٹھتی ہے
جب جوانی کا نشہ سر سے اتر جاتا ہے

جب انا میری ضرورت کا گلا گھونٹتی ہے
رنگ خود داری کے چہرہ کا اتر جاتا ہے

ڈسنے لگتی ہے مری خانہ بدوشی مجھ کو
جب کوئی پنچھی کبھی شام کو گھر جاتا ہے

جھوٹی تعریف سے ہوتی ہے مسرت اس کو
آئنہ کوئی دکھا دے تو بپھر جاتا ہے

جرم کرتا ہے کوئی اور یہاں پر عالم
اور الزام کسی اور کے سر جاتا ہے

Rate it:
Views: 1
02 Feb, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets