چاہتوں کے سارے لمحے حادثے لکھتا رہا
Poet: Shafiq Murad By: Shafiq Murad, Frankfurtچاہتوں کے سارے لمحے حادثے لکھتا رہا
اس طرح وہ قربتوں کو فاصلے لکھتا رہا
کوچۂ ادراک حائل تھا جنوں کی راہ میں
وصل کی شب بھی ملن کے راستے لکھتا رہا
آنسوؤں کی بارشوں نے بھی نہیں بدلا مزاج
عشق اور میرے جنوں کو واہمے لکھتا رہا
خواہشوں کی گرد میں لپٹی ہوئی تصویر پر
عمر بھر اپنی وفا کے حاشیے لکھتا رہا
اُس سے ملکر بھی مکمل نہ ہوا اپنا ملاپ
عالمِ وحشت میں بھی میں ضابطے لکھتارہا
تشنگی تھی اور صحراوں کی لذت تھی مراد
پیاس میں پیتا رہا وہ ذائقے لکھتا رہا
More Love / Romantic Poetry






