چشم بدور کہوں کہ چاند کا ٹکڑا
کچھ نہ کچھ تو سہی بہرحال کہوں
یہاں ایک کو چین نہیں لینے دیتا
دل کو بیتاب رکھتا ھے ترا خیال کہوں
تم سے اپنے دل کا ھے بڑا گہرا رشتہ
یعنی تجھی سے زندگی کا استقلال کہوں
ہمیں معلوم ھے کہ کیا دو گے تم جواب
پھر بھی اجازت ہو اسد تو اک سوال کہوں
تو نے بخشے ھیں جو اتنے پیار میں غم
انہیں تیری اوور سے میں کیا فی الحال کہوں