اب وہ کیسے دل توڑتے ہیں
چلو فیصلہ اُس پے چھوڑتے ہیں
توڑ کے مجھ سے رشتہ دلوں کا
دیکھتے ہیں اب کس سے جوڑتے ہیں
ارمان چُھوس لیا ہر دل کا میرے
اب ناجانے دل کسکا نچوڑتے ہیں
کبھی مجھے سینے سے لگاتے تھے
اور اب وہ ہی منہ موڑتے ہیں
کرتے ہیں عشق میں بے وفائی لازم
وفا کا پھر لباس اوڑتے ہیں
نہ کر بھروسہ حُسن کی مسکان کا نہال
جب ہنستے ہیں تو ایمان توڑتے ہیں