چلو کچھ خواب بنتے ہیں
بہاروں کے ۔ نظاروں کے
محبت کے ۔ سہاروں کے
تمنا کے ۔ کناروں کے
کہکشاں کے ۔ ستاروں کے
چلو کچھ خواب بنتے ہیں
کہ ان خوابوں کی دنیا میں
کوئی دہشت نہیں ہو گی
کوئی نفرت نہیں ہو گی
حیات اک سوگ نہ ہو گی
حقیقت روگ نہ ہو گی
چلو کچھ خواب بنتے ہیں
اس البیلی سی دنیا کے
کہ جس دنیا کے نقشے پر
لہو کا داغ نہ ہو گا
امن کا راستہ ہو گا
محبت کا مروت کا
زمانہ سلسلہ ہو گا
چلو کچھ خواب بنتے ہیں
سہانے وقت کے جاناں
کہ جب مظلوم کے دل میں
بغاوت پھر بپا ہو گی
ارادے جاگ اٹھیں گے
لٹیرے بھاگ اٹھیں گے
چلو کچھ خواب بنتے ہیں
ہمیشہ ساتھ کے جاناں
چلو کچھ خواب بنتے ہیں
انہی لمحات کے جاناں