چلو کہانی لکھتے ہیں
شہر کسی انجانے کی
چلو کہانی لکھتے ہیں
کسی پاگل دیوانے کی
چلو کہانی لکھتے ہیں
کسی اپنے کی بیگانے کی
چلو کہانی لکھتے ہیں
کسی راجا کی
کسی رانی کی
شاخ گلاب کو قلم بنا کے
خوشبو کو ورق بنا کے
بکھیرتے ہیں چلو ہیں
لازوال سی داستاں کوئی
کسی قصے نئے پرانے کی
جانے پہچانے کچھ لوگوں کی
چلو کہانی لکھتے ہیں
کسی جوگی کی، کسی سودائی کی
یا نگری نگری پھرنے والے
کسی بنجارے کی
چلو کہانی لکھتے ہیں
راتوں کو جگنے والوں کی
جاگتی آنکھوں سپنے دیکھنے والوں کی
جان سے گزرنے والوں کی
چلو کہانی لکھتے ہیں
زخمی دل والوں کی
بوندیں لے کر رستے زخموں سے
فلک پہ نام محبت لکھنے والوں کی
چلو کہانی لکھتے ہیں
ادھوری سی کوئی کہانی لکھتے ہیں
قصہ کسی دیوانے کی
لیکن ادھورا ادھورا
ادھوری ادھوری سی باتیں
شہر کسی انجانے کی
ادھورے چاند پر لکھے
ادھورے کسی افسانے کی
چلو کہانی لکھتے ہیں