دل کو اصطرار دے کر چلے گئے
اکھیوں کو انتظار دے کر چلے گئے
جن کو ہم نے جانِ جاں جانا تھا
جان کو غم ہزار دے کر چلے گئے
جب بھی دید کی تڑپ کا اظہار کیا
قول ہمیں ہر بار دے کر چلے گئے
جن پہ تم کو اتنا ناز تھا مانو
دُکھوں کا انبار دے کر چلے گئے