چھپائے لاکھ مگر تو چھپا نہ پائے گی
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanچھپائے لاکھ مگر تو چھپا نہ پائے گی
 ہے مجھ سے پیار یہ کب تک بتا نہ پائے گی
 
 تری نگاہوں نے سب بھید کھول ڈالے ہیں
 کہ کتنے پیار کے طوفان دل میں پالے ہیں
 میں بس رہا ہوں ترےدل میں کیوں نہیں کہتی
 بتا دے لب پہ خموشی کے کیوں یہ تالے ہیں
 
 یہ جاگتے ہوئےارماں سلا نہ پائے گی
 چھپائے لاکھ مگر تو چھپا نہ پائے گی
 
 تو لے تو لے مجھے بانہوں میں پر ہے مجبوری
 کہ شرم کہتی ہے تجھ کو رہے ذرا دوری
 مجھے بھی پیاس ہے نزدیک تیرے آنے کی
 میں سوچتا ہوں تمنا کبھی تو ہو پوری
 
 مری طرح تو بھی حسرت مٹا نہ پائے گی
 چھپائے لاکھ مگر تو چھپا نہ پائے گی
 ہےمجھ سے پیار یہ کب تک بتا نہ پائے گی
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 