گھائل گلاب چہرے سارے عذاب چہرے آتے ہیں روز مجھکو تمھارے خواب چہرے لکھی کتاب دل جو بنا پھر انتساب چہرے میرے تمام سوالوں کا بنے ہیں جواب چہرے ہے میرے آس پاس اب سب ہی لاجواب چہرے