Add Poetry

کئی دیوانوں کے لابدی فسانے پہلے بھی سنے تھے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کئی دیوانوں کے لابدی فسانے پہلے بھی سنے تھے
عشق سے نہ انحراف ہوا زمانے پہلے بھی سنے تھے

اُن کے چہرے پر آلائش بڑی دیرینہ پانے سے
ایک تسلسل ٹھہر گیا بہانے پہلے بھی سنے تھے

ان کو کہا بھی تھا کہ سنسان ہیں گلیاں نہ جایا کرو
دل کھونے والوں کے ھنگامے پہلے بھی سنے تھے

یہاں خلاف دستور بارسوُخی تو کہیں بھی نہیں ملتی
جرم پہ پردہ ڈل گیا! جرُمانے پہلے بھی سنے تھے

ہم اپنی حدوں کے لطف میں ناقص ہی رہہ گئے تھے
بس منزلوں کی تھی نزاکت ٹھکانے پہلے بھی سنے تھے

یہاں محبت کی شائستگی پر بھی قصیدہ بنا دیتے ہیں لوگ
کس نے کس کیلئے گائے کچھ ترانے پہلے بھی سنے تھے

Rate it:
Views: 191
06 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets