کاش میں تیری حسین آنکھ کا کاجل ہوتا
تو مجھے آنکھ کے گلشن میں اتارا کرتی
میں تیری پلکوں کے سائے میں پڑاؤ ڈالے
تیرے رخسار کی سرخی میں اضافہ کرتا
جب تیری آنکھ سے اشکوں کے ترانے بہتے
میں تیرے گال پہ ساون کا حسین بادل ہوتا
مجھ کو بے چین سا رکھتا تیری الفت کا نشہ
میں تیری آنکھ کے گلشن میں مہکتا رہتا
جب تیرے ہاتھ کی نرمی کی ضرورت پڑتی
میں تیرے گال پہ ہلکی سی شرارت کرتا
کچھ نہیں بس تیرے حسن کا حاصل کرتا
کاش میں تیری حسین آنکھ کا کاجل ہوتا