کاش کوئی تو ہوتا
جو مرے دل پہ ہاتھ
دھر کے کہتا
اس دل کے سب درد
سب غم سب غم زدہ
فسانے
مرے صرف مرے ہیں
کاش کوئی تو ہوتا
جو مری پلکوں سے
اپنی پلکیں ملا کے
کہتا
اس پلکوں کی نمی
مری صرف مری ہے
کاش کوئی تو ہوتا
جو مرے ہونٹوں کے
شکوے اپنے لبوں پہ سجا کے
کہتا
اس لبوں کی سب شکایتیں
مری صرف مری
ہیں
اے کاش کوئی تو
ہوتا
جو مرے گرد تنہائیوں
کا سخت غلاف کاٹ کے
کہتا
"ماریہ" تیرے ان انمول
لمحوں کی سوغاتیں
مری صرف مری ہیں