جان جاناں کر رہا ہوں جو مکرر معذرت
ہے مرا ایماں بناتی ہے مقدر معذرت
میں چلا تھا آج دل کی بات کہنے کے لئے
پڑگئی سر معذرت روبرو پہنچا ہی تھاکہ
ضابطہ ء ضبط میں رکھا ہے کافی دیر سے
کرنے کو بے تاب ہے یہ دیدہ تر معذرت
اس کے لہجے میں تاسف کا تاثر آگیا
میرے جو انداز میں تھی معذرت در معذرت
دور ہوکر ہی رہے گی خودغرض جھوٹی انا
لے کے پیغام محبت آگئی گر معذرت
لاکھ بیلے میں نے پاپڑ وہ مگر روٹھا رہا
کام میرے تو نہ آئی زندگی بھر معذرت
زندگی میں ہی مٹا دو نفرتیں یہ دوستو
کیا ضمانت ہے چلے گی روز محشر معذرت
بارگاہ رب میں یارو معذرت مقبول ہے
کھولتی ہےقرب ربی کا حسیں در معذرت
انکساری سے کبھی جام ندامت پی ذرا
دور کردے گی اے مفتی سب دلدر معذرت