کانٹے چبھنے لگے ہیں سانسوں میں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaکانٹے چبھنے لگے ہیں سانسوں میں
یاد آتی ہے تیری راتوں میں
تو مرے پیار کی کہانی ہے
پھول جھڑتے ہیں تیری باتوں میں
آج اک ہو کے سوچنا ہو گا
آج دے دیں گے ہاتھ ہاتھوں میں
دل یہ میرا اگر سسکتا ہے
کوئی رہتا ہے میری آہوں میں
آج تارے بجھے ہیں کیا گھر کے
روشنی ھی نہیں چراغوں میں
یاد ماضی ہی یاد ماضی ہے
تیری میری اداس شاموں میں
میری آنکھوں کا نور ہے وشمہ
جس کو دیکھا ہے میں نے خوابوں میں
More Love / Romantic Poetry






