ہم کانچ کی بستی میں گھر بنانے نِکلے تھے
جہاں پتھرممنوں تھےہم عِشق لڑانےنِکلےتھے
ہر بنداہ بَشر تھاوہاں حیاہ کےدستورکالَبَدا اُڑے ہوئے
اک ہم تھےکےاُس شہر میں خودکوگوانے نِکلے تھے
جِس دربھی جاتے ہرشخص ہم پہ نظریں جمائےہوئےتھا
تھی تلاش کِسی شخص کی ہم تجارت کےبخانےنِکلےتھے
ابھی منزل بہت دورتھی کہ میرے عِشق کا جنازہ نِکل گیا
کچھ ہوایوں میرےہم رازہی مجسف میرےرازفشناں نِکلے۔