Add Poetry

کب ملاقات کہاں کرنی ہے

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

کب ملاقات کہاں کرنی ہے وعدہ دے دو
ملنے آنا ہے کہاں زیست کا لمحہ دے دو

کال کرتا ہوں تمہیں روز اٹھاتے ہی نہیں
تنگ کرتا ہوں اگر تم کو میں پرچہ دے دو

وقت ضائع ہی کیا میرے نہیں ہوئے تم
خرچ پیسے جو کیے تم پہ ہیں خرچا دے دو

ہجر کی سولی پہ لٹکی ہوئی تھی جان مری
جو گیا سوک ہے اک خون کا قطرہ دے دو

یار نے آج بلایا ہے نہ روکو مجھ کو
آج جلدی میں ہوں تم تھوڑا سا رستہ دے دو

لوگ پہچان تمہیں اچھے تخیل سے لیں
اپنے الفاظ کو کردار کا جامہ دے دو

حال شہزاد غریبی نے کیا ہے ایسا
پاس میرے تو کتابیں ہی ہیں بستہ دے دو

Rate it:
Views: 209
25 Nov, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Love Love
Junaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets