کبھی تیرتو کبھی تلوارہیں تیری آنکھیں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

کبھی تیرتو کبھی تلوار ہیں تیری آنکھیں
سیدھا دل پہ کرتی وارہیں تیری آنکھیں

میں ان کی گہرائی میں ڈوبا رہتاہوں
میرےلیے منجھدھار ہیں تیری آنکھیں

تمیں کسی محافظ کی ضرورت نہیں
خودہی ایک ہتھیار ہیں تیری آنکھیں

انہیں میرےسوا کچھ نظرنہیں آتا
عشق میں گرفتارہیں تیری آنکھیں

سناہےجب سےمیری دیوانی ہوئی ہو
رات بھر رہتی بیدارہیں تیری آنکھیں

Rate it:
Views: 505
25 Sep, 2012