کبھی جو جون نے ہم کو کلام بھیجا ہے
Poet: Aamir Veesar By: Aamir Ali Veesar, Khairpurکبھی جو جون نے ہم کو کلام بھیجا ہے
 تو جواب میں میں نے سلام بھیجا ہے 
 
 کبھی اس نے میری شاعری سننے کی زد لگائی تھی
 اب اسی نے چپ رہنے کا پیام بھیجا ہے
 
 کبھی صورتوں کو پہچان نے کا ہنر آتا تھا
 اب خود ہی کو ڈھونڈنے کا اعلان بھیجا ہے
 
 کوئی کچھ بھی کہے ہم کو یہ گوارہ ہے
 پر تیرے بارے نا کہنے کا اعلان بھیجا ہے
 
 کبھی کسی کی آنکھوں میں رہنے کا شوق تھا مجھ کو 
 ابھی خود کو مارنے کا انعام بھیجا ہے
 
 کبھی اس کی نظر کو بھی ہم ترستے تھے 
 اب وہ بولے بھی تو خدا حافظ کا جواب بھیجا ہے
 
 اس سے مجھ کو نفرت تو نہیں لیکن ہاں
 اس سے محبت کا ہی میں نے انکار بھیجا ہے
 
 کبھی "ویسر" کا دیوانہ میں ہوا کرتا تھا
 ابھی عامر کو بھی میں نے جواب بھیجا ہے
More Love / Romantic Poetry






