Add Poetry

کبھی مقدِم لوگ ہمقدم نہیں ہوتے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کبھی مقدِم لوگ ہمقدم نہیں ہوتے
اس قدر عہد و پیمان یکدم نہیں ہوتے

کچھ مغرور بچھڑتے ہیں مجبوری جتاکر
کون کہتا ہے محبت کے قِسم نہیں ہوتے

اگر خیالوں میں حوادث کا پیمانہ نہیں ہوتا
فلسفے بھی کہیں متعلق علم نہیں ہوتے

جو تم نے سوچی اس میں تم ہی غرق ہو
حَوس میں کائنات کے بلغم نہیں ہوتے

عمدگی کا سلہ لیاقت نے پاس رکھ لیا
کبھی با اسلوبوں کے سَر قلم نہیں ہوتے

سرکشی میں پھر اتفاق پیدا کرو کیونکہ
حق دراڑوں میں کبھی ردم نہیں ہوتے

 

Rate it:
Views: 333
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets