تھک گئے ہیں بہت آرام کریں
جتنے باقی ہیں کل کام کریں
تم کو سامنے دیکھ کہ سوچیں
تمکو دیکھیں یا ہم سلام کریں
زندگی سالوں کی ہوہ لمحوں کی
جتنی باقی ہے تیرے نام کرہں
گم ہیں اب تک دنیا کے کاموں میں
ہو جو فرصت خود سے کلام کرہں
سازشیں ہو رہی ہیں جدائی کی
آؤ ان سب کو مل کے ناکام کرہں
پاس اپنے ہے فقط پیار کی دولت
ہو کوئی خریدار تو نیلام کرہں
نفرتیں بکھری پڑی ہیں ہر طرف
آؤ یاسر محبتوں کو عام کرہں