کس سے آنکھیں چرالیں ہم نے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کس سے آنکھیں چرالیں ہم نے
اپنی راہیں پھر بھٹکالیں ہم نے

بڑی عصمت سے تھی بندگی ہماری
اوروں کی عبادتیں چرالیں ہم نے

ارادے ہمارے لہر لہر ابھرے
لہروں سے شدتیں چرالیں ہم نے

روز امیدوں پہ منتظر یہ آنکھیں
غیروں سے عادتیں چرالیں ہم نے

اپنے تکلف کو جلن میں ڈال کر
کس کس کی علامتیں چرالیں ہم نے

اُس بے قدری پہ دھڑکن سنبھال کر
ضبط کی راتیں سلالیں ہم نے

 

Rate it:
Views: 345
19 Jan, 2011