کس سے آنکھیں چرالیں ہم نے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiکس سے آنکھیں چرالیں ہم نے
اپنی راہیں پھر بھٹکالیں ہم نے
بڑی عصمت سے تھی بندگی ہماری
اوروں کی عبادتیں چرالیں ہم نے
ارادے ہمارے لہر لہر ابھرے
لہروں سے شدتیں چرالیں ہم نے
روز امیدوں پہ منتظر یہ آنکھیں
غیروں سے عادتیں چرالیں ہم نے
اپنے تکلف کو جلن میں ڈال کر
کس کس کی علامتیں چرالیں ہم نے
اُس بے قدری پہ دھڑکن سنبھال کر
ضبط کی راتیں سلالیں ہم نے
More Love / Romantic Poetry






