کس پیڑ کو معلوم ہیں موسم کے ارادے جھولے کو برا وقت بگولا نہ بنا دے کب سے تیرے ہونٹوں کی طرف دیکھ رہا ہوں کشکول سماعت میں کوئی پھول گرا دے