کسی پل میرے دل کو سہارا تو ملے

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, RAWALPINDI

کسی پل میرے دل کو سہارا تو ملے
خدارا میری کشتی کو کنارا تو ملے

کٹ ہی جائے گی شب غم کسی صورت اپنی
میری آنکھوں کو اس جیسا کوئی نظارا تو ملے

تو سلامت رہے دل لگا کے جانے والے
عرض یہ ہے کہ دل واپس ہمارا تو ملے

تنگ آکر تنہائی سے میرے قاتل نے کا
گھر بسا لوں گا کوئی تجھ سا آوراہ تو ملے

توڑ آؤں گا سب قسمیں میں زمانے بھر کی
تیری جانب سے بلانے کا کوئی اشارہ تو ملے
 

Rate it:
Views: 346
02 Sep, 2009