کسی کو ہنسا کر کسی کو رلا کر چل پڑے
Poet: M.Z By: M.Z, karachiکسی کو ہنسا کر کسی کو رلا کر چل پڑے
سپنے عجب محبت کے دکھا کر چل پڑے
ہم نے پوچھی جو بےرخی کی وجہ ان سے
پاس آئے تھوڑا مسکرا کر چل پڑے
قصور اتنا تھا کہ ہم نے محبت کی تھی
صلہ یہ تھا کہ مجھے ٹھکرا کر چل پڑے
پل بھر کی اگر ہوتی محبت تو گلا نہیں کرتے
میری برسوں کی رفاقت کو بھلا کر چل پڑے
More Love / Romantic Poetry






