کل تک جس کی تلاش میں در در پھری

Poet: JAAN-E-WASHMA By: WASHMA KHAN, MOSCOW

کل تک جس کی تلاش میں در در پھری
وہ تو میرے جسم کا سایہ نکلا
اک میں ھوں جسکو ھے اپنی تلاش
پر حصار یار توں صحرا نکلا
کون اس عہد میں اب کیا کس سے محبت کرئے
جس کو دیکھوں وہ اسیر غم نکلے
خود کو کیا آگہی کہے نظروں کا فریب
میں سمندر سمجھی وہ تو بوند نکلا

Rate it:
Views: 482
17 Jun, 2012