کل گیا تھا شیریں کے شہر میں
کھود آیا ہوں وہاں دودھ کی نہرمیں
اس کی ماں تک جب یہ بات پہنچی
بولی یہ شیریں کودے دےمہر میں
یہ بات سنتےہی بگڑگئےمیرےتیور
کہا مہر میں دوں گا صرف زیورمیں
یہ سن کربولی بیٹی کی مجبوری ہے
ورنہ تجھےرکھوں نہ اپناڈراہیور میں
اور سن یہ بات شیریں کوبتائی نہیں
کےتو کچھ لکھ نہیں سکتابحر میں