جو بھی لکھتا ہوں کمال لکھتا ہوں
تیرے حسن کو بے مثال لکھتا ہوں
تیرے انداز نے کردیا مجھے دیوانہ تیرا
تیری چاہت کا خود کو یرگمال لکھتا ہوں
یہ سارا حسن میرے اشعار میں آتا ہے اس لئے
اپنے اشعار میں تیرا حسن و جمال لکھتا ہوں
جان جاتی ہے مگر یہ عشق نہیں جاتا دل سے
اس لئے عشق کو میں اک وبال لکھتا ہوں
تو مجھے ملے نہ ملے پھر بھی تجھ کو چاہوں گا
یہ میری محبت ہے لازوال لکھتا ہوں
حماد نہیں ملتا مجھے لکھنے کو جب کچھ
پھر بے بسی کا اپنی احوال لکھتا ہوں