کوئی بتائے ہم کو

Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOT

طوفان کے پرلے پار کا نظارہ ملے گا کہ نہیں
زیست کی ڈوبتی ناؤ کو کنارہ ملے گا کہ نہیں

کب تلک یہ وارث رہیں گے لا وارثوں کی طرح
کوئی بتائے ہم کو ،حق ہمارا ملے گا کہ نہیں

زندگی نے تو در سے ہمیں کر دیا در بدر
اے موت تیری آغوش میں بھی سہارا ملے گا کہ نہیں

کوئی تو میرے سوال کا دے دے جواب مجھے
وہ آسماں سے ٹوٹا ہوا ستارہ ملے گا کہ نہیں

ہم مایوس نہیں مولا پھر بھی منتظر ہیں یہ نگاہیں
تیری بے آواز لاٹھی کا اشارہ ملے گا کہ نہیں

شام ہو گئی ہے امتیاز اب تو گھر کی راہ لو
کیا خبر وہ پاگل، دیوانہ، وہ آوارہ ملے گا کہ نہیں

Rate it:
Views: 404
16 May, 2011