کوئی بھی شام تیری یاد سے خالی نہ گئی

Poet: Bilal Syed By: Bilal Syed, Mansehra KPK

کوئی بھی شام تیری یاد سے خالی نہ گئی
از خیالات تیرے ہونٹ کی لالی نہ گئی

اب بھی آجاتا ہے اکثر تیری باتوں کا خیال
بات کوئی بھی تیری دل سے نکالی نہ گئی

بھول سکتا ہوں میں کیسے تیرا چہرا جبکہ
ان نگاہوں سے تیرے کان کی بالی نہ گئی

لوگ کہنے لگے آوارہ و دیوانہ مجھے
کچھ طبیعت بھی تیرے غم میں سنبھالی نہ گئی

تیرے کہنے پے کیا ترک تعلق سب سے
بات کوئی بھی تیری عشق میں ٹالی نہ گئی

اب بھی رکھتا ہے دل امید وفا ان سے بلال
دیکھو اب تک کہ میری خام خیالی نہ گئی

Rate it:
Views: 371
29 Jun, 2017