Add Poetry

کوئی خواب نیاء جگانے آؤ!

Poet: سعدیہ عنبر جیلانی. By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد.پاکستان.

کوئی خواب نیاء جگانے آؤ
کچھ پل دل بہلانے آؤ

چلو ہم اجنبی ٹھرے
میری جستجو کو مٹانے آؤ

کوئی تو ہو وجۂ شناسائی تم سے
ستم ہی کوئی گرانے آؤ

کوئی مسیحائی کرو کوئی مداوا ء درد
میرے ساتھ آنسو بہانے آؤ

سحر واجب ہے ظلمت میں مگر
لازم ہے کوئی شمع جلانے آؤ

کوئی تو ہموار کرو پیمانہ ء ظرف
کوئی تو گرتوں کو اٹھانے آؤ

اک مدت سے مجھے سونے نہیں دیتیں
اپنی یادیں سبھی مٹانے آؤ

واجب ہے اگر ترک ء تعلق کی سزاء
آؤ مجھے پھر سے رولانے آؤ

منسوب ہیں الفت کے تقاضے تم سے
پاس ء وفا کرو عہد نبھانے آؤ

طلب ء قربت میں الجھ بیٹھا ہے
دل سنتا ہے تمہاری منانے آؤ

منتظر ہے شہر ء الفت میں کوئی عنبر
اناء لازم ہے تو کسی بہانے آؤ
 

Rate it:
Views: 464
21 Jan, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets