Add Poetry

کوئی محبوبہ خفا ہو جائے

Poet: N A D E E M M U R A D By: N A D E E M M U R A D , UMTATA RSA

عشق گر تجھ کو نہیں ڈر کیا
یہ بھٹکنا ترا در در کیا ہے

موت بچوں کا کوئی کھیل بنی
زندگی، تجھ سے بچھڑ کر کیا ہے

چند چیزیں جو ڈسا کرتی ہیں
اور اس تن کو میّسر کیا ہے

زندگی موت سے بڑھ کر کیوں ہو
زندگی موت سے بہتر کیا ہے

دل ہو تنہا تو بلا سے دل کی
چاہے میلا ہو یا مہشر کیا ہے

بیقراری نہیں گر دل میں کوئی
جھیل میں پھینکنا پتھر کیا ہے

عاشقی نام ہے دربدری کا
ہوگیا کوئی جو بے گھر کیا ہے

اب کوئی صدمہ نہ پہنچے دل کو
تو نہیں ساتھ تو مہشر کیا ہے

کوئی نازک سا بدن کیا چھوتے
دیکھنے ہی کو میّسر کیا ہے

کوئی محبوبہ خفا ہو جائے
اور اشعار کا جوہر کیا ہے

ایک دن سب نے فنا ہونا ہے
یہ زمیں کیا ہے یہ امبر کیا ہے

ماہ و سال آتے ہیں کٹ جاتے ہیں
تجربہ ہی نہ ہوا گھر کیا ہے

ہے اگر وقت تو پھر سر پہ ندیم
برف گرنے کا یہ منظر کیا ہے

Rate it:
Views: 375
06 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets