Add Poetry

کوئی ٹوٹ کر چاہے تو

Poet: Mohsin By: Asif Muhammad Khan, dil se

اب محبت کی وکالت نہیں کی جا سکتی
شہر بھر سے تو عداوت نہیں کی جا سکتی

میرا چہرہ میری آنکھیں ہیں سلامت اب بھی
کون کہتا ہے کہ وضاحت نہیں کی جا سکتی

بات یہ ہے کہ کوئی ٹوٹ کے چاہے تو سہی
ہر کسی سے تو محبت نہیں کی جا سکتی

پاؤں کہتے ہیں کہ کہیں اور چلے جائیں ہم
دل کہتا ہے کہ اب ہجرت نہیں کی جا سکتی

لوح دل پر یہی تحریر ہے محسن
عشق والوں کہ نصیحت نہیں کی جا سکتی

Rate it:
Views: 300
01 May, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets