Add Poetry

کوئی چہرہ پرکھنے کی بشارت ہو کے رہتی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ROMANIA

کوئی چہرہ پرکھنے کی بشارت ہو کے رہتی ہے
یونہی ملنے ملانے سے محبت ہو کے رہتی ہے

دلوں کو توڑتے رہنا بھلے شیوہ تمارا ہو
مگر اک دن تو میری جاں عدالت ہو کے رہتی ہے

مسلسل رنج سہنے سے بھی آخر ایک دن لوگو
یوں اپنوں کو پرکھنے کی مہارت ہو کے رہتی ہے

نگائیں پتھرا جائیں کھلے تب جا کے دروازہ
یہ دنیا ہے یہاں ایسی عنایت ہو کے رہتی ہے

وفاداروں کی منڈی میں محبت بک بھی سکتی ہے
دلوں کی بیچ بھی وشمہ تجارت ہو کے رہتی ہے

Rate it:
Views: 361
08 Nov, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets