Add Poetry

کچھ افزوں قیاس اِس گذر کو نویل نہ ملا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کچھ افزوں قیاس اِس گذر کو نویل نہ ملا
شاید اُس لیئے زندگی کو راستہ طویل نہ ملا

ہم ہماری لاغری کی وسعت میں رہہ گئے
اور کئی علامتیں تھی جن کا تفصیل نہ ملا

نسل کردار کے ٹھہراؤ میں مہذب بنتے ہیں
کسی بھی جنم کو بخشش میں اصیل نہ ملا

سبھی چارہ گروں نے گواہی دی تھی کہ
کوئی بھی زخم تھا تو اتنا قلیل نہ ملا

بڑی پاکیزگی کے ساتھ عروج ڈھونڈتے ہیں
لوگوں کو اپنے مزاج کا بھی دلیل نہ ملا

گمنامی نے غرق کیا تھا سوچ کا دامن مگر
عشق کا وہ حال بھی مجھے علیل نہ ملا

 

Rate it:
Views: 319
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets