میرے وجود میں وفا کی روشنی اتار دے
پھر اتنا پیار دے کہ مجھے چاہتوں میں مار دے
بہت اداس تھے سو اٹھ کے تیرے پاس آ گئے
کچھ ایسی بات کر جو دل کو قرار دے
سنا ہے تیری اک نظر زندگی سنوار دیتی ہے
جو ہو سکے تو میری زندگی سنوار دو
مجھے اپنے رنگ میں رنگ دو
میرے سارے رنگ اتار دو
میں بکھر گئی ہوں سمیٹ لو
میں بگڑ گئی ہوں سنوار دو