کچھ تم نے کہا ہوتا
کچھ ہم نے سنا ہوتا
کچھ لمحوں کے آنچل میں
آنکھوں سے اک درد چنا ہوتا
کچھ باتیں ادھوری رہ جاتی
کچھ لفظوں کو مکمل کیا ہوتا
ماتھے پے اک چاند سجایا ہوتا
جگنوؤں کی رات میں ہمیں بلایا ہوتا
ہواؤں کی آہٹ میں اک گیت سنایا ہوتا
مجھے دیکھ کر تم نے کچھ فرمایا ہوتا
جذبوں کے دریچوں میں پیار سے
محبت کا اک پھول لگایا ہوتا
میں روٹھ جاتا اگر کبھی تم سے
کاش تم نے بھی ہمیں منایا ہوتا