کچھ خطا ہم سے ہو گئی ہوگی
خوامخواہ تو نہ وہ گئی ہوگی
اس سے الفت کی بات کی تونے
وہ تو یکدم سے کھو گئی ہو گی
محفلِ شعر و شاعری ہے وہاں
لے کے امید تو گئی ہوگی
ہم ملے تھے جہاں پہ پہلی بار
اس جگہ آ کے رو گئی ہوگی
ہوگی محفل میں کھوئی کھوئی سی
سب کے کہنے پہ گو گئی ہوگی
ہاتھ کی نرم سی ہتھیلی پر
گال رکھ کر وہ سو گئی ہوگی
شانؔ جو بات تو نے خط میں کہی
اس کی آنکھیں بھگو گئی ہوگی