کچھ لمحے میری آنکھوں سے عنقا نہیں ہوتے
میں خوابوں میں کھو جاؤں مگر یہ نہیں سوتے
میرے سائے کی طرح میرے ساتھ ساتھ رہتے ہیں
مگر جب چھونا چاہوں تو میرے اپنے نہیں ہوتے
میری آنکھوں میں تیری یاد کے شبنم کے قطرے ہیں
اسی لئے میری آنکھوں میں اب اشک نہیں ہوتے
یہ لمحے میری تنہائی کو محفل کی بہاریں دیتے ہیں
اس لئے ہم تنہائی میں بھی کبھی تنہا نہیں ہوتے
عظمٰی جو لمحے آج اس دامن سے لپٹے ہیں
میرے دامن کو کسی طور سمٹنے نہیں دیتے