کچھ مزہ غم میں اتر سا گیا ہے
مجھے خودنہیں علم یہ کیا ہوا ہے
خلش جو تھی من میں سے وہ تو اتر گئی
بتا اب تیرا دل کیا فیصلہ ہے
ابھی سارے طوفاں خود تھم گئے ہیں
نہ ہم کو کنارہ ساحل کا ملا ہے
کوئی آکے دیکھے غم ہجراں کیا ہے
جسم کے علاوہ کیا کیا جلا ہے