Add Poetry

کچھ نہیں رہا ہے اب بھری جوانی میں

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

کچھ نہیں رہا ہے اب اس بھری جوانی میں
اور بھی بہت ہیں کردار اس کہانی میں

تیرنا نہیں آیا پھنس گیا بھنور میں جو
ڈوب وہ گیا ہے دریا کے گہرے پانی میں

منسلک محبت کو کر دیا تجارت سے
ڈھونڈتا رہا ہوں میں پیار یار جانی میں

لفظ ساتھ دیتے میرا نہیں لکھو کیسے
شاعری نہیں ہوتی آج کل روانی میں

سادگی میں رہتا ہوں کم نہیں کسی سے میں
ذات میری مت پوچھو تم ہوں خاندانی میں

سب گنوا دیا اپنا نہ رہے کہیں کے ہم
بس لگے رہے گوروں کی ہی پاسبانی میں

رو نہیں رہا ایسے غم زدہ بہت ہے وہ
لگتی تو حقیقت ہے دکھ بھری کہانی میں

مل گیا نشاطِ غم ہجر کرب میں گزری
کچھ ملا نہیں یے شہراد رت سہانی میں

Rate it:
Views: 197
02 Jan, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Love Love
Junaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets