دیکھ مجھے اب تیرے
بن جی رہی ہوں
کہ اب مجھے جینا آگیا ہے
دیکھ مجھے آنسو
پی رہی ہوں
کہ اب مجھے آنسو پینا آگیا ہے
تو کیا سمجھتا تھا بن تیرے بکھر جاؤں گی میں
دیکھ مجھے میں چل رہی ہوں
کہ اب مجھے سنبھلنا آگیا ہے
وہ زمانے پرانے ہو گئے
جب میں تیری جدائی
میں روتی تھی
دیکھ مجھے ہجر کا سر
باندھتے
کہ اب مجھے ہجر گیت گانا آگیا ہے
اپنے سارے آنسو موم کی پلکوں پر سجا دیے میں نے
دیکھ مجھے روشن ہوں
میں
کہ اب مجھے چمکنا آگیا ہے
ہاں! میں مانتی ہوں
میں جھوٹے دعوے کر رہی ہوں
(ہاں! میں مانتی ہوں
بہت ٹوٹ جاتی ہوں تیری جدائی میں)
لیکن دیکھ مجھے اکڑتے
کہ مجھے اب اکڑنا آگیا ہے