کہاں چلے جاتے ہو

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

کہاں چل جاتے ہو اندھیرے لیے
میں بسی ہوں تیرے بسیرے لیے

سانس کھینچ لو میری سانسوں سے
جی اُٹھو تم میرے لیے

ورنہ تو کچھ نہیں ہے یہ
زندگی ہے تو بس تیرے لیے

تمہارا ہی عکس ہے مجھ پہ
غًم چھایا ہوا ہے گھیرے لیے

فریادِ میل کو بارہا کر کے
سسکیوں کے میں نے ڈیرے لیے

گھائل قدم قدم پہ ہوئی
کہاں میں نے سویرے لیے

یہ دُنیائے دُشمناں لے کر
چار سُو میں نے سپیرے لیے

Rate it:
Views: 771
13 May, 2016