میرے ہاتھوں میں میرے ارمانوں کی راکھ دے کر کہتا ہے خوش رہو مجھے غموں کی سوغات دے کر ہر روز میرا دل توڑتا مجھے تنکا تنکا بکھیرتا ہے میری خامشی پر سوال کرتا ہے آنکھوں کو آنسوؤں کی برسات دے کر