کیا عشق تھا جو باعث رسوائی بن گیا
Poet: Qateel shifai By: Ali, Rawalpindiکیا عشق تھا جو باعث رسوائی بن گیا
 یارو تمام شہر تماشائی بن گیا
 
 بن مانگے مل گئے مری آنکھوں کو رت جگے
 میں جب سے ایک چاند کا شیدائی بن گیا
 
 دیکھا جو اس کا دست حنائی قریب سے
 احساس گونجتی ہوئی شہنائی بن گیا
 
 برہم ہوا تھا میری کسی بات پر کوئی
 وہ حادثہ ہی وجہ شناسائی بن گیا
 
 پایا نہ جب کسی میں بھی آوارگی کا شوق
 صحرا سمٹ کے گوشۂ تنہائی بن گیا
 
 تھا بے قرار وہ مرے آنے سے پیشتر
 دیکھا مجھے تو پیکر دانائی بن گیا
 
 کرتا رہا جو روز مجھے اس سے بدگماں
 وہ شخص بھی اب اس کا تمنائی بن گیا
 
 وہ تیری بھی تو پہلی محبت نہ تھی قتیلؔ
 پھر کیا ہوا اگر کوئی ہرجائی بن گیا
More Love / Romantic Poetry






