Add Poetry

کیا کریں جاناں کہ اب تم سے محبت ہے تو ہے

Poet: ابنِ مفتی سید ایاز مفتی By: ابنِ مفتی سید ایاز مفتی, houston

کیا کریں جاناں کہ اب تم سے محبت ہے تو ہے
آپ کی آنکھ میں یہ ایک حماقت ہے تو ہے

نوک پرجوتے کی ، ہاتھوں کی لکیریں ساری
آپ کے ہاتھ میں مرنا مری قسمت ہے تو ہے

ہم نے ہر دور میں انسان کا حق مانگا ہے
حاکمے وقت کی نظروں میں بغاوت ہے تو ہے

ہے یہ بےپایاں کرم رب کی نوازش کا سبب
میرے آقا سے مرے خون کی نسبت ہے تو ہے

کلمہ ء حق ہے مرے خون میں، خو میں شامل
اب اگر میرے مقدر میں شہادت ہے تو ہے

یاوہ کوئی نہیں تنقیص نہ تحریص کوئی
پھر بھی تقدیر میں گر عزت و شہرت ہے تو ہے

اس کو تقدیر و مشیت کے حوالے کردو
گونا آنکھوں میں کوئی آپکے حسرت ہے تو ہے

گھر جو دشمن بھی چلا آئے تو عزت دیں گے
میرے اجداد کی یہ اعلی روایت ہے تو ہے

دین مفتی ہے فقط مہرو وفا کی باتیں
یہ گلے شکوے اگر آپکی فطرت ہے تو ہے

Rate it:
Views: 190
09 Mar, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets