کیجئے نرگس و گلاب کی بات

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 یار کے حسن کی شباب کی بات
کیجئے نرگس و گلا ب کی بات

آپ کرتے ہیں بس عذاب کی بات
کیجے ناصح کوئ ثواب کی بات

بزم عشاق میں ہے زیر بحث
آپ کی نظر انتخاب کی بات

شیخ کوثر کا کیوں بہانہ ہے
کھل کے کیجے کبھی شراب کی بات

کیا سمجھ کر برا وہ مان گئے
ہم تو کرتے تھے ماہتاب کی بات

ہر حسیں کی زباں پہ ذکر حسن
ایسی آخر ہے کیا جناب کی بات

Rate it:
Views: 551
03 Nov, 2011