اس قدر تیری آنکھوں میں نم کیسا ہے سب گر ٹھیک ہے بظاہر تو غم کیسا ہے برس رہی ہے بارش مگر تن پیاسا ہے تمھارے شہر کا دوست موسم کیسا ہے ستارے ٹوٹ گئے چاند بھی ہے روٹھ گیا شب تنہائی کا بتا یہ عالم کیسا ہے