کیسے بھولوں میں پچھلی رات کا غم

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

کیسے بھولوں میں پچھلی رات کا غم
اچھا لگتا ہے غم حیات کا غم

بھول سکتا ہے تو مری الفت
میں نہ بھولوں گی تیری بات کا غم

میری آنکھوں میں درد کا سایہ
مرے ہاتھوں میں تیرے ہاتھ کا غم

جیت کر بھی جو ہار مانی ہے
مجھ کو رہتا ہے تیری مات کا غم

میں تو قربان اس پہ تھی وشمہ
جس کو ڈستا ہے میری ذات کا غم

Rate it:
Views: 356
29 Nov, 2015
More Love / Romantic Poetry